دیوبند: سمیر چودھری۔
معروف مذہبی وسماجی تنظیم متحدہ مجلس عمل نے صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو کے نام ایک میمورنڈم بھیج کر پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے شخص کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ حال ہی ہیں مہاراشٹر کے ایک سادھو رام گیری نے نبی آخر الزماں کی شان میں گستاخی کرکے گنگاجمنی ماحول کو پراگندہ کرنے کے ساتھ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو بری طرح مجروح کیاہے جس کی وجہ سے ہندوستان سمیت پوری دنیا میں رہنے والے مسلمان اور دیگر عقیدت مند کروڑوں لوگوں کے دل چھلنی ہوگئے ہیں، ایک گھناﺅنی حرکت سے ملک کی اتحاد و سالمیت کو بھی ٹھیس پہنچی ہے اور پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ داغ دار ہوئی ہے۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ مجلس متحد عمل اس بدبخت قصوروار کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان نکات پر آپ کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہے۔ اول یہ کہ بدنام زمانہ سادھو رام گیری کو فوری طور پر گرفتار کرکے اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ دوم یہ کہ تمام مذاہب کی بزرگ ہستیوں ، پیشواﺅں اور ان کے پیغمبروں کے احترام کا سب کو پابند بنایا جائے اور گستاخی کرنے والوں کے خلاف سخت سزا مقرر کی جائے ۔ اس کے علاوہ سماج میں نفرت پھیلانے اور عوام کو تقسیم کرنے والے شرپسند عناصر کی نشاندہی کرکے سزائیں دی جائیں۔ میمورنڈم میں اس طرف توجہ دلائی گئی کہ ملک کے گوشہ گوشہ میں ہندو تو وادی تنظیموں کی جانب سے مسلسل جس طرح کھلے عام بدزبانی اور نفرت پھیلانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ، ایسے لوگوں کے خلاف اور قانون کی بالا دستی قائم رکھنے کے لئے حکومت یو اے پی ، اے کا استعمال کرے ۔صدر جمہوریہ کی توجہ اس جانب بھی دلائی گئی ہے کہ راجستھان سمیت ملک کے زیادہ تر حصوں میں ہندو راشٹر وادیوں کی جانب سے اکثر یتی طبقات کو بھڑکاکر اوراکساکر ایک خصوصی فرقہ میں دہشت پھیلانے اور نفرت انگیزی کرنے صوبائی اورمرکزی حکومتوں کے خاموش تماشائی بنے رہنے اور نفرت پھیلانے والی طاقتوں کی پشت پناہی کرنے پر کارروائی کی جائے۔ متحدہ مجلس عمل بھی ایسی صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنے یہاں انصاف اور قانون کا راج قائم رکھیں۔
میمورنڈم دینے والوں میں جامع مسجد کے منیجر مولانا فرید مظاہری، حاجی محمد عرفان، ایم شاہد زبیری، قاری شمیم احمد، عاقب ملک، عبدالکریم، محمد فرقان، حافظ اویس، محمد شاہ نواز، محمد سمیر، محمد عظیم، محمد جمال، عبدالمنان، محمد ریحان اور تنظیم کے دیگر ارکان موجود رہے۔
0 Comments