دیوبند: سمیرچودھری۔
گنگوہ علاقہ کے موضع گوگوان میں واقع دینی ادارہ جامعہ اشرف العلوم میں ایک اصلاحی مجلس کا انعقادکیاگیا،جس کا آغاز طالب علم محمد مدثر کی تلاوت اور قاری محمد سمیر کے نعتیہ کلام سے ہوا۔
اس موقع پرمہمان خصوصی جامعہ ضیاءالعلوم خانقاہ پٹھیڑ سہارنپور کے سربراہ اعلیٰ معروف صاحب نسبت بزرگ حضرت الحاج شاہ صوفی معین الدین نے کہا کہ خوف خدا کی دولت جس انسان کو میسر ہو جائے اس کا قلب مطمئن ہو جاتا ہے، نیک اعمال کی توفیق ہوتی ہے، اخلاق حسنہ کے ذریعہ رب کریم لوگوں کے قلوب میں اس کی محبت ڈالدیتے ہیں، دنیاوی مصائب و پریشانی راہ حق پر چلنے میں مانع نہیں ہوتی ۔حضرت صوفی معین الدین نے مزید فرمایا کہ ہم پریشانی اور حالات کی شکایت کرتے ہیں لیکن وہ تدابیر اختیار نہیں کرتے جن کے کرنے کا مالک حقیقی نے حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپسی تنازعات کو ختم کرنا چاہیے اللہ کے نزدیک اس شخص کا مقام بہت اونچا ہے جو طاقت کے باوجود حق پر ہوتے ہوئے جھگڑا ختم کرنے کی پہل کرے۔
مجلس کو خطاب کرتے ہوئے نوجوان عالم دین اور حضرت پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کے خلیفہ و مجاز مولانا محمد صادق مظاہری نے کہا کہ دنیا کے عارضی نفع و نقصان کو ہم نے اہمیت دی آخرت کی لا محدود زندگی کے لئے ہماری کوئی تیاری نہیں، ضرورت ہے اس چیز کی کہ ہم اپنے اندر تبدیلی لائیں اور اپنے رب کو راضی کرنے کی فکر کریں۔انہوں نے کہاکہ معاشرے کے اندر سود مختلف شکلوں میں ہمارے گھروں تک پہنچ گیا ہے، مستورات کو سموہ کی شکل میں سودی کاروبار کو فروغ دیا جارہا ہے جس پر قد غن لگانے کی ضرورت ہے۔ جامعہ دعوةالحق معینیہ چررھو کے ناظم اعلیٰ مولانا شمشیر قاسمی نے کہا کہ تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے دینی وعصری اداروں کے قیام کی ضرورت ہے اسکے لئے قوم کے صاحب ثروت طبقہ کو آگے آکر کلیدی کردار ادا کرنا چاہئے۔
اس سے قبل جامعہ کے ناظم مولانا اسجد رشیدی وعملہ نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر مولانا عمر کیرانہ، مولانا عرفان سنیھٹی، حاجی ذاکر، قاری محمد طالب، حاجی صادق، قاری محمد یوسف، قاری مصروف، قاری امتیاز، قاری مرسلین، قاری شوقین، قاری نوشاد، ماسٹر راغب، مولانا مہتاب سمیت کثیرتعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ صدارت حضرت الحاج شاہ صوفی معین الدین نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مفتی محمد عابد نے انجام دئیے۔
0 Comments