Latest News

سنسکرت پڑھیں گے اترکھنڈ کے مدارس میں پڑھنے والے بچے، مدارس کے بچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے لئے کام کر رہی ہے دھامی سرکار: مفتی شمعون قاسمی، مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین بولے، وقف ترمیمی بل مسلم قوم کی بہتری کے لئے لایا گیا، کانگریس نے ساٹھ سال میں مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا کام کیا۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
اتراکھنڈ مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین مفتی شمعون قاسمی نے کہاکہ اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ عربی اور دینیات کے ساتھ طلبہ کو جدید علوم سے آہنگ کررہا اور سنسکرت جیسی قدیم زبان کی تعلیم بھی مدرسہ میں زیر ِتعلیم بچوںکو دینے کا فیصلہ کیاگیاہے،انہوں نے کہاکہ وقف بل کی مخالفت وہی لوگ کررہے ہیں جو اوقاف کی املاک پر قابض ہیں، مودی سرکار مسلمانوں کی بہتری اور غریبی کو دور کرنے کے لئے یہ قدم اٹھارہی ہے۔
آج دیوبند پہنچے مفتی شمعون قاسمی نے سرکاری گیسٹ ہاوس پر مقامی اخبار نویسوں سے گفتگو کی۔ انہوں نے دارالعلوم دیوبند اور سرزمین دیوبند کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ دیوبند ایک ایسی جگہ ہے جو انسانی ترقی کامرکز ہے، انہوں نے کہاکہ علم کے دور میں لاعلمی بڑھ رہی ہے ، جس کے سبب دوریاں پیدا ہورہی ہیں، انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کا سب کا ساتھ،سب کا وکاس اور سب کا وشواس کا نعرے لوگوں کے گھروں تک پہنچ رہاہے اور سبھی طبقات کو سرکار کی مفاد عامہ کی اسکیموں کا فائدہ پہنچ رہاہے۔

مفتی شمعون قاسمی نے بتایا کہ اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ نے مدارس کے طلبہ کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے سنسکرت کے ساتھ جدید علوم کو وہاں کے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ لیا ہے، این سی ای آرٹی کی کتابوں کے ذریعہ ہمارے مدارس کے 96 فیصدبچوں نے بورڈ میں کامیابی حاصل کی ہے،جو عربی اور مذہبی تعلیم کے ساتھ جدید علوم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اتراکھنڈ میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی بغیر کسی امتیازی سلوک کے تمام طبقات کے لئے کام کررہے ہیں۔ وقف ترمیمی بل کے سوال پر مفتی شمعون قاسمی نے مودی حکومت کے قدم کو درست قرار دیتے ہوئے کہاکہ 60 سال میں کانگریس نے اوقاف کے ذریعہ بھی اس پسماندہ قوم کی ترقی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ بورڈ تشکیل دے کر اس کے ذمہ داران کی آمدنیوں کو بڑھانے کاکام کیاہے۔ اگر اوقاف کا صحیح استعمال کیاجاتا ہے تو مسلمانوں کی یہ حالت نہ ہوتی، بڑے افسوس کی بات ہے کہ جس قوم کے پاس اتنی املاک ہے اور اس کے بچے اسلئے آگے نہیں بڑھ رہے ہیں کہ ان کی مالی حالت ٹھیک نہیںہے۔ انہوں نے کہاکہ آج اوقاف پر قابض لوگ ہی وقف ترمیمی بل کی مخالفت کررہے ہیں اور وہ لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں، انہوں نے ایک یونیورسٹی، ایک اسپتال یا کوئی فلاح ادارہ اس غریب قوم کے لئے نہیں بنایا اور مودی حکومت کی مخالفت میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وقف املاک پر سرکار قبضہ نہیں کررہی ہے بلکہ اس کی خامیوں کو دور کرنے کے لئے یہ ترمیمی بل لایاگیاہے، تاکہ اوقاف کا مسلم قوم کے لئے صحیح استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے ایک سوال جواب میں کہا کہ سنسکرت کو اختیاری مضمون کے طورپر نصاب میں شامل کرنے کافیصلہ کیا گیاہے، انہوں نے کہاکہ اگر مولوی سنسکرت اور پنڈت عربی زبان سے واقف ہوجائے تو نصف مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے۔
مفتی شمعو قاسمی نے کہاکہ 60 سال میں کانگریس نے آر ایس ایس کے نام سے مسلمانوں کو خوف زدہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ گائے، گنگا اور ہمالیہ بچانے والے لوگ انسانوں کو نقصان نہیں پہنچاسکتے۔ مفتی قاسمی نے ہلدوانی اور رشی کیش میں پیش آئے مساجد کے معاملوں کے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہاکہ کوئی مسجد غیر قانونی طریقہ سے نہیں بننی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہلدوانی میں پولیس کی کارروائی قصورواروں کے خلاف تھی۔ مفتی شمعون قاسمی نے دکانوں کے باہر پہچان کے ساتھ نام لکھے جانے کی اور اتراکھنڈ سرکار کے ذریعہ لائے جانے والے یکساں سول کوڈ کی تائید کی اور کہاکہ اتراکھنڈ کی دھامی سرکار تمام طبقات کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتی۔ حالانکہ مدرسہ تعلیمی بورڈ کے بجٹ وغیرہ میںناضافہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور کہاکہ دھامی سرکار مدرسہ بورڈ کو بہتر بنانے اور جدید علوم سے طلبہ کو۔آراستہ کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ اس سے قبل گیسٹ ہاوس میں بی جے پی کارکنان نے گلپوشی کرکے اور شال اڑھاکر ان کا استقبال کیا۔ اس دوران مصطفی قریشی دہلی، سلیم قریشی، مولانا فضل الرحمن، انور انجینئر، مرتضیٰ قریشی، حافظ کلیم قریشی اور پرویز عباسی سمیت دیگر موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر