Latest News

سہارنپور میں سلاٹر ہاوس پر پابندی،کئی علاقوں کی گوشت سپلائی متاثر، کمیلہ شہر سے باہر کئے جانے کے فیصلہ سے نگر نگم اور کونسلرز میں ناراضگی، میونسپل کارپوریشن سہارنپور این جی ٹی کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں کریگا چیلنج۔

سمیر چودھری۔
سہارنپور: پانی اور فضائی آلودگی کو روکنے کے لئے این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبونل) نے سہارنپور میونسپل کارپوریشن کے تحت چلنے والے سلاٹر ہاوس کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ سلاٹر ہاوس پر این جی ٹی کی جانب سے متعدد بار معیار پر پورا نہ اترنے کا الزام لگایا جا چکا ہے، جس کی وجہ سے اس کو متعدد بار بند بھی کیاگیاہے، اب گزشتہ کئی سے کمیلہ بند ہونے کے سبب سہارنپور کی سلاٹر ہاؤس سے متعلق گوشت سپلائی متاثر ہے، جس کی وجہ سے اس کاروبار سے منسلک افراد کے سامنے روزی روٹی کامسئلہ کھڑا ہوگیاہے۔ دوسری جانب این جی ٹی کے حکم کے بعد مقامی کونسلروں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ سلاٹر ہاوس اپنے پرانے مقام پر ہی چلنا چاہیے۔ دراصل، میونسپل کارپوریشن زیرِ انتظام شہر کے جنوبی علاقے میں سلاٹر ہاوس ہے۔ سلاٹر ہاوس شہر کے لوگوں کی گوشت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن ٹینڈر کے عمل کو مکمل کرنے کے بعد ٹھیکہ دیتا ہے، تاہم، کمیلے کو چلانے میں معیارات کو نظر انداز کرنے کے مسلسل الزامات لگتے رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اس کو کئی بار بند اور کھولا جا چکا ہے۔ پانی اور فضائی آلودگی کے سبب این جی ٹی نے یہ قدم اٹھایا ہے جس کو لیکر نگر نگم سمیت کونسلروں کواس فیصلے پر اعتراض ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ سلاٹر ہاوس پرانے مقام پر ہی چلنا چاہیے۔ حال ہی میں این جی ٹی کی جانب سے حکم جاری کیا گیا ہے کہ اسمارٹ سٹی کے تحت مذکورہ مقام سے کمیلے کو ہٹا یا جائے گا اور اس کے بعد ہی شہر میں سلاٹر ہاوس کو چلانے کی اجازت دی جاسکے گی۔ اگرچہ اس کے لیے ابھی کوئی وقت کی حد مقرر نہیں کی گئی ہے، لیکن فی الحال سہارنپور کا سلاٹر ہاوس مکمل طورپر بند ہونے کے سبب یہاں سلاٹر ہاؤس سے منسلک گوشت کی مارکیٹ پر کافی اثر پڑا ہوا ہے اور کئی علاقوں کی گوشت کی سپلائی متاثر ہے۔اس کے علاوہ این جی ٹی نے کسان اینٹ بھٹہ اور را کیش کیمکل پر زہر آلود پانی کی نکاسی کی وجہ سے پابندی لگائی ہے۔ وہیں سہارنپور میونسپل کارپوریشن این جی ٹی کے اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی تیاری کررہاہے۔ نگر نگم ٹریبونل کی دلائل سے مطمئن نہیں ہے، مویشیوں کے ڈاکٹر سندیپ گرگ کا کہناہے کہ سلاٹر ہاوس ماڈرن طریقہ سے کام کررہاہے، یہاں جدید آلات اور مشینوں کا استعمال کیا جارہاہے۔ نگر نگم کے مطابق وہ این جی ٹی کو مطمئن کرنے کی کوشش کرینگے کیونکہ سلاٹر ہاوس سے تقریباً ڈھائی کروڑ روپیہ سالانہ آمدنی ہوتی ہے، اگر اس کے باوجود بھی پابندی نہیں ہٹائی گئی تو سپریم کورٹ میں اس فیصلہ کو چیلنج کیاجائیگا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر