سہارنپور: سمیر چودھری۔
جامعہ رحمت (عربی کالج) گھگھرولی میں پندرہویں رحمت کانفرنس کے تحت عظیم الشان دستاربندی حفاظ کرام و تقسیم انعامات پروگرام اصلاحِ معاشرہ کمیٹی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، آل انڈیا ملی یوتھ آرگنائزیشن ملی کونسل کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔جس کی صدارت عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی (قومی صدر، آل انڈیا ملی کونسل) نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر مولانا محمد سعیدی (ناظم و متولی جامعہ مظاہر علوم، سہارن پور) شریک ہوئے۔
نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کنوینر پروگرام مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی مہتمم جامعہ رحمت نے پروگرام کے مقاصد بیان کیے اور تمام مہمانانِ کرام کا شکریہ ادا کیا۔صدارتی خطاب میں مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے کہا کہ "ہمیں اپنی زندگی کو اللہ کے احکامات اور رسول اللہ کی سنتوں کے مطابق گزارنا ہوگا۔ جب تک ہمارا تعلق اللہ سے مضبوط نہیں ہوگا، تب تک ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ معاشرے کی اصلاح کا آغاز ہر شخص کو خود اپنی ذات اور اپنے گھر سے کرنا ہوگا۔ نیز والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کا خاص خیال رکھیں۔مفتی رئیس احمد نائب صدر جمعیت علماءاتراکھنڈ نے کہاکہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ مدارس سے وابستگی رکھیں اور اپنے بچوں کو یہاں تعلیم دلائیں اور قدم قدم پر مدارس کے ساتھ کھڑے رہے۔
قاضی عمران مسعود رکن پارلیمنٹ سہارن پور نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارس نے ہمیشہ علم، اخلاق اور انسانیت کی شمع روشن کی ہے۔ یہ ادارے نہ صرف دینی تعلیم کے مراکز ہیں بلکہ قومی ترقی میں بھی ان کا نمایاں کردار ہے۔ اگر ہم اپنے بچوں کو اچھا مستقبل دینا چاہتے ہیں تو انہیں دینی اور عصری علوم دونوں سے آراستہ کرنا ہوگا۔مولانا محمد سعیدی نے حفاظِ کرام کو قرآن کریم کا آخری سبق پڑھایا، جس کے بعد اکابر و مشائخ کے دستِ مبارک سے ان کے سروں پر دستارِ فضیلت سجائی گئی۔اس موقع پر دسویں اور بارہویں جماعت میں کامیاب ہونے والے طلبہ کو سرٹیفیکیٹ اور ٹرافیوں سے نوازا گیا۔ علاوہ ازیں، درسگاہوں و انجمن میں صد فیصد حاضری، قرآن کریم اور خطابت کے مسابقوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو بھی خصوصی انعامات سے سرفراز کیا گیا۔دوسری طرف دینی و سماجی شخصیات کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں استقبالیہ مومنٹو پیش کیا گیا، جن میں بالخصوص رکن پارلیمنٹ قاضی عمران مسعود ، صحافی سمیر چودھری، صحافی مولانا بلال بجرولوی جبکہ چودھری اقرا حسن کی جانب سے ڈاکٹر سلیم و چودھری طالب نے ان کا ایوارڈ حاصل کیا۔خطاب کرنے والوں میں مفتی محمد صابر قاسمی خانپور ،مولانا توقیر احمد دیوبند، مولانا عبد الخالق مغیثی ،نوشاد ایڈووکیٹ ،جان نثار ایڈووکیٹ روہت رانا، رامو چودھری ، چودھری ہاشم وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ایوارڈ دینے والوں میں شاہ عتیق احمد خانقاہ رائے پور، مولانا ریاض الحسن ، مولانا مختار الحسن ،قاضی شایان مسعود ، صوفی معین الدین خانقاہ پٹھیڑ، حاجی عرفان، سمیر چودھری، علی خان اور بہٹ چیئرمین عبدالرحمن عرف شالو وغیرہ شامل رہے۔ اجلاس کا آغاز قاری محمد حسین قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جبکہ مولانا علاءالدین شاعر جلال آبادی نے نعت و منظوم کلام پیش کیا۔پروگرام کے اخیر میں مولانا عبداللہ مغیثی نے پانچ حضرات جن میں مولانا محمد سعیدی ناظم و متولی مظاہر علوم وقف سہارن پور ،مولانا جمشید مہتمم جامعہ اسلامیہ ریڑھی ، مولانا احمد سعیدی ناظم تعلیمات مظاہر علوم وقف، مفتی رئیس احمد نائب صدر جمعیت اتراکھنڈ ،مولانا محمد عمران کھجور والی مسجد کیرانہ کو خلافت جیسی عظیم ذمہ داری سے سرفراز کیا،اس موقع پر ہزاروں افراد نے شرکت کی، جن میں علمائ، مشائخ، سماجی و سیاسی شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد شامل تھی۔اس روح پرور محفل کا اختتام مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی کی دعا پر ہوا، جس میں امتِ مسلمہ کی فلاح و بہبود اور عالم اسلام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔خصوصی شخصیات میں شاہ عتیق احمد خانقاہ رائے پور، مولانا ریاض الحسن، مولانا مختار الحسن، قاضی شایان مسعود، صوفی معین الدین خانقاہ پٹھیڑ، حاجی عرفان، علی خان، بہٹ چیئرمین عبد الرحمن شالو، مفتی مجیب، مولانا عبدالسمیع، مفتی منسوب الرحمن، مفتی محمد عثمان، مولانا جمشید بہٹ، مولانا الیاس پونٹی، مولانا محمد عارف رشیدی، مولانا واصف، مولانا فضل الرحمن نانکہ، مولانا نواب، ڈاکر سلیم، صوفی ساجد، قاری اعظم، ڈاکٹر واصل، مولانا شمشیر قاسمی، مفتی عارف مظاہری، مولانا احسن زاہدی، قاری زبیر قاسمی، قاری محمد طیب، شیرشاہ اعظم، مولانا دلشاد گندیوڑ، چودھری ایوب ہریانہ، مولانا الطاف، مولانا وسیم جھاڑون، قاری شوقین مولانا صادق نقشبندی اور صحافی بلال بجرولوی سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی، جن میں علماء، مشائخ، سماجی و سیاسی شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد شامل تھی۔
0 Comments